Shad Abbasi ke ashar | Shad Abbasi
🖋️
جی چاہتا ہے شعر کچھ اپنے لیے کہوں
خم خانٔہ حیات کی ایک داستان لکھوں
ایسا بھی کیا کہ خود ہی کہوں اور خود سنوں
کچھ اپنے علم و فن کو زمانے پہ وا کروں
🖋️
گنجینئہ خیال کو لفظوں میں ڈھال دوں
مٹھی میں بند سارے نگینے اچھال دوں
🖋️
لفظوں سے میرے چھن کے نکلتا ہے آبشار
مجھ کو ملا ہے خوشبو لٹانے کا اختیار
دیکھوں کہ شخصیت ہے میری کتنی پروقار
لکھوں میرے قلم سے ہے ارائش بہار
🖋️
قرطاس زندگی پہ کھینچا زائچہ ہوں میں
نطق و بیاں میں سلسلٔہ ارتقا ہوں میں
🖋️
Comments
Post a Comment