Quotes Hindi Urdu Part 1
🖋️✅
रिश्ता....जिसे दिल से निभाना चाहिए,उसे हम दिमाग से निभाते हैं और फिर शिकवा करते हैं। कोई अपना नहीं यहां।
-Little_Star
رشتہ..... جسے دل سے نبھانا چاہیے، اسے ہم دماغ سے نبھاتے ہیں اور پھر شکوہ کرتے ہیں۔ کوئی اپنا نہیں یہاں ۔
-Little_Star
🖋️✅
سہمی ہوئی ہے جھونپڑی بارش کے خوف سے
محلوں کی آرزو ہے کہ برسات تیز ہو
🖋️✅
کچھ دیر کی خاموشی ہے
پھر شور ائے گا
تمہارا تو صرف وقت ایا ہے
ہمارا دور ائے گا
कुछ देर की खामोशी है
फिर शोर आएगा
तुम्हारा तो सिर्फ वक्त आया है
हमारा दौर आएगा।
🖋️✅
दो बातों से हमेशा बच के रहें,
मुझे किसी की ज़रूरत नहीं- अहम
सबको मेरी ज़रूरत है- वहम।
دو باتوں سے ہمیشہ بچ کے رہیں،
مجھے کسی کی ضرورت نہیں — اَہَم
سب کو میری ضرورت ہے — وَہم
۔
🖋️✅
मैं सच कहूंगी मगर फिर भी हार जाऊंगी
वह झूठ बोलेगा और लाजवाब कर देगा
میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی
وہ جھوٹ بولے گا اور لاجواب کر دے گا
🖋️✅
आसमां इतनी बुलंदी पे जो इतराता है
भूल जाता है जमीं से ही नजर आता है
آسماں اتنی بلندی پہ جو اتراتا ہے
بھول جاتا ہے زمیں سے ہی نظر آتا ہے
🖋️
कोई जब पूछ बैठेगा खमोशी का सबब तुमसे
बहुत समझाना चाहोगे मगर समझा न पाओगे
-नज़ीर बनारसी
🖋️
जिसकी आवाज में सिलवट हो निगाहों मे शिकन
ऐसी तस्वीर के टुकड़े नहीं जोड़ा करते
🖋️
तकलीफ किसे कहते हैं
जब दिल में कहने को बहुत कुछ हो,
और ज़ुबान खामोश हो, और समझने वाला कोई ना हो!!
🖋️
فقط پاکیزہ جذبوں کی پرکھ ہوگی سر محشر
گنے کا کون سجدوں کو، وضو پر کون جائے گا
🖋️✅
زمین والوں سے یہ کہہ کر طلوع ہوتا ہے ہر سورج
اجالے بانٹ دینے سے اجالے کم نہیں ہوتے
🖋️
کبھی اشکوں کو بھی کچھ درد اٹھانے دیجیئے
دل کا ہر بوجھ تبسم پہ نہ ڈالا جائے
حنا رضوی-
🖋️
دور تک چھائے تھے بادل اور کہیں سایہ نہ تھا
اس طرح برسات کا موسم کبھی آیا نہ تھا
قتیل شفائی-
کچھ تو تیرے موسم مجھے راس کم آئے
اور کچھ میری مٹی میں بغاوت بھی بہت تھی
پروین شاکر-
میں آخر کون سا موسم تمہارے نام کر دیتا
یہاں ہر ایک موسم کو گزر جانے کی جلدی تھی
راحت اندوری-
🖋️
اسے ہم یاد اتے ہیں فقط فرصت کے لمحوں میں
مگر یہ بات بھی سچ ہے اسے فرصت نہیں ملتی
وصی شاہ
ہم تسلیم کرتے ہیں ہمیں فرصت نہیں ملتی
مگر جب یاد کرتے ہیں تو زمانہ بھول جاتے ہیں
مرزا غالب
زمانہ بھول جاتے ہیں تیری ایک دید کی خاطر
خیالوں سے نکلتے ہیں تو صدیاں بیت جاتی ہیں
علامہ اقبال
صدیاں بیت جاتی ہیں خیالوں سے نکلنے میں
مگر جب یاد اتی ہیں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
ساغر صدیقی-
🖋️
سب کچھ ملتا ہے اس دنیا میں فراز
بس وہ نہیں ملتا جس سے محبت ہو
🖋️
زندگی کم پڑ گئی ورنہ
وہ نہ ملتا مجال اس کی
🖋️
نہ کر نصیب پہ اتنا گلے اقبال
جب خدا راضی ہوتا ہے تو ہر چیز مل جاتی ہے
🖋️
تم بھی غالب کمال کرتے ہو
امیدیں انسانوں سے
لگا کر شکایتیں خدا سے کرتے ہو
Comments
Post a Comment