Shad Abbasi's Shayari Part 7
🖋️
لوگ رو دیتے ہیں الفت کی کٹھن راہوں میں
کوئی میری طرح ہنس ہنس کے نہ گزرا ہوگا
🖋️
دل میں میرے سسکتی ہے ماضی کی ایک کرن
بجھتا دیا ہو جیسے شکستہ مزار پر
🖋️
تنہا ئیو ں کی گود میں ہے شاد زندگی
معراج عشق ہے فلک انتظار پر
🖋️
بند انکھیں ہیں مگر لپ پہ تبسم کی کرن
ان حسیں پلکوں کے پیچھے کوئی سپنا ہوگا
🖋️
ہے عید ساتھ یتیموں کو لے کے چلنے کی
یہ بے کسوں پہ ہے شفقت کا ہاتھ رکھنے کی
🖋️
صرف ایک بار ملاقات ہوئی تھی جس سے
بس اشاروں میں فقط بات ہوئی تھی جس سے
مدح میں وقف تھے جس کی مرے قرطاس و قلم
لوگ کہتے ہیں کہ اب دل سے بھلا دو اس کو
🖋️
بانسری بن کے جو بجتی تھی میری راہوں میں
بن کے پائل جو کھنکتی تھی میرے گیتوں میں
ڈر ہے وہ ساز نہ ہو جائے بہ آغوش عدم
لوگ کہتے ہیں کہ اب دل سے بھلا دو اس کو
🖋️
ہائے وہ رات کے زینے سے اترنا اس کا
بے ضرورت میری راہوں سے گزرنا اس کا
ذہن پر اب بھی ہے پتھر کی طرح نقش قدم
لوگ کہتے ہیں کہ اب دل سے بھلا دو اس کو
🖋️
جس نے دل کو میرے پاکیزہ محبت بخشی
جس نے پلکوں کو مرے تاروں کی زینت بخشی
میری نس نس میں ہے شیرنئ احساس الم
لوگ کہتے ہیں کہ اب دل سے بھلا دو اس کو
🖋️
ایک پل جس کے بنا گزرا ہے صدیوں کی طرح
کالی راتیں بھی گزرتی تھی سنپولوں کی طرح
چاند کہتا کبھی جس کو کبھی پتھر کے صنم
لوگوں کہتے ہیں کہ اب دل سے بھلا دو اس کو
🖋️
روشنی جس نے بچھا دی تھی میری راہوں میں
برق بن کر جو گری غم کی کمیں گاہوں میں
ڈر ہے ٹوٹے نہ زمانے کا کہیں اس پہ ستم
لوگ کہتے ہیں کہ اب دل سے بھلا دو اس کو
🖋️
کیا خبر کب میری الفت کا سویرا ہوگا
دور کب شاد کے دل سے یہ اندھیرا ہوگا
کاش آجائے وہ رہ جائے محبت کا بھرم
لوگ کہتے ہیں کہ اب دل سے بھلا دو اس کو
🖋️
شاد مجھ کو بزم سے نکلے زمانہ ہو گیا
میں ابھی زندہ ہوں اور قصہ پرانا ہو گیا
🖋️
Comments
Post a Comment