Shad Abbasi's Shayari Part 2 ہر ادمی کے سینے میں پتھر کا دل ہے اب
🖋️
بازار کائنات کی روح رواں تھے ہم
ہر شخص جانتا ہے کہ کتنے گراں تھے ہم
اب اخری ورق سے ہمیں کاٹتے ہیں لوگ
اخبار زندگی کی کبھی سرخیاں تھے ہم
🖋️
مایوسیوں کی گرد میں اب گم ہے زندگی
سر پر کبھی تھا تاج کبھی حکمران تھے ہم
شاد عباسی-
🖋️
محفل میں جانے کس لیے لایا گیا ہمیں
حق بات بولنے پہ اٹھایا گیا ہمیں
🖋️
کسے خبر ہے کہ صدیوں کے کرب جھیلے ہیں
کبھی کسی نے میرے چہرے کو پڑھا ہی نہیں
🖋️
قہقہے دل کے چراغوں کو بجھا دیتے ہیں
اشک انکھوں سے جو ٹپکے تو عبادت سمجھو
🖋️
جاں فشانی سے سنور جاتی ہے ہاتھوں کی لکیر
اپنی ٹوٹی ہوئی کشتی کو نہ قسمت سمجھو
🖋️
مسکراہٹ مل کے چہرے پر ملا ہر آدمی
مجھ کو ہر چہرے کے پیچھے دوسرا چہرہ ملا
🖋️
شاد سپنے بھی اس کے ادھورے رہے
جو حقیقت سے انکھیں چراتا رہا
🖋️
وہ شاد ہی تھا جس کے لیے یہ کہا گیا
کچھ روشنی چراغ وفاکی بڑھا گیا
🖋️
ہر آدمی کے سینے میں پتھر کا دل ہے اب
پتھر کے دور کا کوئی انسان نہیں رہا
Shad Abbasi's Shayari Urdu (Part 1)...
🖋️
دل ہی ہوا نہ اپنا تو غیروں کا ذکر کیا
کوئی شریک شام غریباں نہیں رہا
🖋️
جن کو نصیب شاد شعور نظر نہیں
بھٹکیں گے عمر بھروہ سلگتے سراب میں
🖋️
ساقی کی ایک نگاہ نے مدہوش کر دیا
ورنہ اثر تو کچھ بھی نہیں تھا شراب میں
🖋️
پھر نہ اؤں گا میں کبھی واپس
مجھ کو اس طرح سے گزرنے دو
Shad Abbasi's Shayari Urdu (Part 3)
🖋️
Comments
Post a Comment