Shad Abbasi's Shayaris Part 3 | Urdu Shayaris

 


🖋️

ڈھونڈتی پھرتی ہیں جس کو ہر طرف تنہائیاں

کیوں ہے سناٹا اٹھا ہے کون اس محفل سے آج



🖋️

انساں کو نظر اتا ہے الٹا سب کچھ 

نادان سمجھ بیٹھا ہے اپنا سب کچھ 

کہتے ہیں نظر والے یہ دنیا کیا ہے 

اندھوں کو نظر آتی ہے دنیا سب کچھ 




🖋️

 غم گوشۂ ہستی میں چھپا ہوتا ہے 

جی کرب کے دریا میں خوشی بوتا ہے 

انساں پہ کبھی ایسی گھڑی اتی ہے 

انکھیں تو ہنسا کرتی ہیں دل روتا ہے 



🖋️

اج لفظوں کا مجاہد کیوں کفن پردوش ہے 

صاحب طرز بیاں کیوں اس قدر خاموش ہے 



🖋️

ہو گیا ہے دیکھیے خاموش الفت کا رباب 

دفن دنیا کر رہی ہے تجربوں کی ایک کتاب




🖋️

بنایا تھا کس نے گلستان کو پہلے 

بنایا تھا کس نے یہ انسان کو پہلے 

دیا سے دیا آج تو جل رہا ہے 

دیا کس نے شمع فروزاں کو پہلے

نہیں کوئی ایسا خدا کے علاوہ 


🖋️

ہواؤں پہ پانی کی گاگر جو رکھ دے

زمین پر حسیں سبز چادر جو رکھ دے

پہاڑوں کی چوٹی پہ بھی گر وہ چاہے 

نہ جنبش کرے ایک پتھر جو رکھ دے

نہیں کوئی ایسا خدا کے علاوہ 


🖋️

ہے پانی سے لبریز بادل میں بجلی 

کہیں چھوٹے کیڑوں کے آنچل میں بجلی 

وہ چاہے تو اس جگمگاتے چمن کو 

کرے خاک کا ڈھیر اک پل میں بجلی 

نہیں کوئی ایسا خدا کے علاوہ 


🖋️

جو مٹی سے تعمیر ہر چیز کر دے 

 جوصحرا کی آغوش پھولوں سے بھر دے 

وہ چاہے اگر کردے بنجر زمین کو 

تو پھر کون انساں کو برگ و ثمر دے

نہیں کوئی ایسا خدا کے علاوہ 


🖋️

سجائے جو اکاش پر چاند تارے 

مجھے پیاسی زمینوں پہ ندیاں بہا دے 

وہ چاہے کرے ریگزاروں کو جل تھل

نہ چا ہے اگر ایک قطرہ نہ برسے 

نہیں کوئی ایسا خدا کے علاوہ 


🖋️

جو زیر زمین کر دے پتھر کو ہیرا 

اندھیروں کے دامن میں بھر دے سویرا 

بچھائے زمیں پر کوئی دھوپ کیسے 

چھپا لے جو سورج کو بادل گھنیرا 

نہیں کوئی ایسا خدا کے علاوہ


🖋️

جی چاہتا ہے شعر کچھ اپنے لیے کہوں 

خم خانٔہ حیات کی ایک داستاں لکھوں 

ایسا بھی کیا کہ خود ہی کہوں اور خود سنو 

کچھ اپنے علم و فن کو زمانے پہ وا کروں 


🖋️

گنجینۃ خیال کو لفظوں میں ڈھال دوں 

مٹھی میں بند سارے نگینے اچھال دوں



🖋️

کہہ دوں کہ بجلیوں سے میں پانی نکال لوں 

کہہ دوں کہ ایک پل میں سمندر کنگال لوں 

کہہ دوں کہ باگ نظم جہاں کی سنبھال لوں 

چاہوں اگر تو شیر کو انگن میں پال لوں 


🖋️

ہیں مجھ میں کتنی خوبیاں اس جستجو میں ہوں 

پہچان لوں میں اپنے کو اس آرزو میں ہوں 


🖋️ 

تنہائی کے لمحات بھی ہوتے ہیں نرالے 

اللہ یہ مشکل کسی دشمن پہ نہ ڈالے 


🖋️

تنہائی کے عالم میں سیہ رات بھی جاگے 

انکھیں نہ کھلیں انکھوں میں برسات بھی جاگے 


🖋️

تنہائی میں انسان سدا رہ نہیں سکتا 

تنہائی کا اسانی سے غم سہہ نہیں سکتا 


🖋️

تنہائی میں ہوتا نہیں دل میں سویرا 

تنہائی میں ہوتا نہیں راتوں کو اندھیرا 


🖋️ 

رکھتا ہے قدم وادئ تنہائی میں شاعر 

تب جاتا ہے الفاظ کی گہرائی میں شاعر 


🖋️


رنگت صبح بنارس اس کے چہرے کی خوشی 

ہے فسانہ در فسانہ اس کے لب کی ایک ہنسی 

اس کی پلکوں پر ہیں انسو جیسے موتی اب دار

وہ اگر غمگین ہو شام اودھ ہو بے قرار 


🖋️

اشعار مرے، بس میرے جیون کی کہانی 

کچھ رمز نہ اسرار نہ لفظوں کے ذخیرے





🖋️

نیند میں لگتا ہے وہ قدرت کا حسن شاہکار 

کھول دیں انکھیں تو چاروں اور چھا جائے خمار


🖋️

وہ اگر خاموش ہو رک جائے نبض کائنات

وہ رکے رک جائے یہ ہنگامۂ دور حیات 

اس سراپا حسن کو اے شاد میں عورت کہوں 

یا اسے کونین میں قدرت کی ایک نعمت کہوں 


🖋️

نادان تو گھبرا کے کدھر جائے گا 

ٹوٹے گا یہ موتی تو بکھر جائے گا 

ماتھے کے پسینے سے لکھ اپنی تقدیر 

دامن تری امید کا بھر جائے گا 




🖋️

دو شیز گی لہروں میں سما جاتی ہے 

ماحول پہ کچھ تازگی چھا جاتی ہے 

یہ صبح بنارس یہ لجاتا سورج 

گنگا بھی اجالوں سے نہا جاتی ہے 


🖋️

مرنے پہ میرے سب یہی کہتے تھے جی گیا 

قاتل بھی میرا میری طرح بد نصیب تھا 

🖋️

مجھ سا ملا نہ شاد کوئی راہ عشق میں 

میں شہر آرزو میں اکیلا غریب تھا 


🖋️

ابھی اے اجل نہ لے چل مجھے دور اس نگر سے 

کوئی کہہ گیا ہے مجھ سے میرا انتظار کرنا 


🖋️

کیوں نہ اپنی خوشی اسے دیتا 

وہ بہت ہی اداس آیا تھا 


🖋️

میری ہر سانس اک امانت تھی 

میں خود اپنا نہیں پرایا تھا 

🖋️

Shad Abbasi's Shayari Urdu (Part 4)

Shad Abbasi's Shayari Urdu (Part 2)






Comments

Popular posts from this blog

कहानी याद आती है | Abandoned by Their Own – A Poem on Parents’ Loneliness | अपनों द्वारा छोड़े गए – मां-बाप की तन्हाई पर एक कविता | Best Poetry | Story

चलो एक फूल चुनते हैं | poetry | Let’s Choose a Flower

शाद अब्बासी (एक शख्सियत) | Part 2